راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس) نے آج کہا کہ پرانے تجربے کی بنیاد
پر ایسا لگتا ہے کہ سپریم کورٹ کے حالیہ مشورے کے تحت آپسی بات چیت کے
ذریعہ اجودھیا کے تنازعہ کا حل ہونا مشکل ہے۔آر ایس ایس کے مغربی زون کے سربراہ ڈاکٹر جینتی بھائي بھادیسيا نے آج یہاں
ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عدالت نے بھلے ہی اس
معاملے کو مذہبی عقیدے کا
مسئلہ بتاتے ہوئے اسے باہمی بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کا مشورہ دیا ہے مگر
پرانا تجربہ ظاہر کرتا ہے کہ ایسا ہونا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے بابری مسجد ایکشن کمیٹی نے کہا تھا کہ اگر اس طرح کے
ثبوت مل جائے کہ بابری مسجد کے نیچے مندر تھا تو وہ خود ہی اس کو اس رام
جنم بھومی ٹرسٹ کے حوالے کر دیں گے۔